اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کی بہن علیمہ خان کے کاروبار سے متعلق بتاتے ہوئے کہا کہ علیمہ خان کا کیس بالکل مختلف ہے، انہوں نے بتایا کہ علیمہ خان کی ایک کمپنی کاٹن اینڈ کاٹن کے نام سے ہے۔فواد چوہدری نے کہا کہ علیمہ خان ایک کاروباری خاتون ہیں ، ان کا ایکسپورٹ کا کام پرانا ہے،
انہوں نے کہا کہ وہ دبئی میں ایکسپورٹ کا کام کرتی ہیں اور وہاں ان کا ایک چھوٹا سا اپارٹمنٹ ہے، اس کا علیمہ خان نے جرمانہ بھی ادا کر دیا ہے اس کے بعد بات ختم ہو جانی چاہیے۔ علیمہ خان نے جرمانے دے دیا ہے اور اب انکا معاملہ ختم ہوگیا ہے۔وہ گزشتہ روز نجی ٹی وی سے گفتگو کررہے تھے۔ فواد چوہدری نے کہا کہ قومی خزانہ حیران ہے کہ 100دن گزرنے کے باوجود مجھے کوئی لوٹنے نہیں آیا۔ عمران خان ماہرین کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں۔ 100دن میں کوئی اسکینڈل سامنے نہیں آیا۔ آئی ایم ایف ابتداء میں قابو نہیں آرہا تھا۔ کرتارپور بارڈر کھلنا حکومت کی سب سے بڑی کامیابی ہے۔ پاکستان دیوالیہ نہیں ہوا۔ سعودی عرب اور چین پاکستان کی مدد کو نہ آتے تو ادائیگیوں کا توازن بگڑجاتا ۔ ہم نے 100روز میں ہمسایوں کے ساتھ تعلقات کو بہتر کیا۔ اگر ملک کا وزیراعظم کرپشن میں ملوث ہوتو ملک کبھی ترقی نہیں کرسکتا۔ ہمارے وزیراعظم کرپشن کو ختم کرنے کیلئے کوششیں کررہے ہیں۔ نیب آزاد ادارہ ہے ۔ حکومت نیب کے معاملات میں کوئی عمل دخل نہیں کرتی۔ وزیراعظم نہ تو خود چھٹی کرتے ہیں اور نہ ہی کسی اور کو کرنے دیتے ہیں ۔ عوام کے مسائل کو کم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ وزیراطلاعات نے کہا کہ بیوروکریسی کے معاملات میں کافی حد تک کامیابی ملی ہے۔ حکومت 6ماہ بعد دوبارہ اپنی کارکردگی عوام کے سامنے پیش کرے گی۔ ہمارا کام عوام کی امیدوں پر پورا اترناہے۔ ہم عوام کو ریلیف دینے کیلئے کوشش کررہے ہیں۔
وزیراعظم کو نیب سے کچھ زیادہ ہی امیدیں ہیں۔ پنجاب میں پرانے ڈپٹی کمشنر کا رویہ بہتر نہیں۔ ممکن نہیں کہ وفاقی وزیر فون کرے اور پولیس افسر جواب نہ دے۔ وزیراعظم اور کابینہ کرپٹ نہیں ہے۔ اسحاق ڈار نے مصنوعی طور پر ڈالر کی قیمت کو روکا ہوا تھا۔ ماضی کی حکومت نے جو معاملات کیے ان کی وجہ سے ڈالر کا ریٹ مزید بڑھا ۔ ایک اورنجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈالر کی مانگ میں اضافہ کی وجہ سے قرضوں کی ادائیگی بھی ہے۔
70فیصد سے زائد عوام حکومت کی کارکردگی سے خوش ہیں۔ ڈالر ہماری وجہ سے اوپر نہیں گیا۔ پاکستان کی دنیا میں اہم شناخت ہے۔ ہم اپنے معاملات کو خود دیکھ رہے ہیں۔ ہمسایہ ممالک سے تعلقات کو بڑھا کر ہم ملک میں امن کو برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔ سعودی عرب کے ساتھ کوئی شرائط طے نہیں کی گئی۔ ہم ایران کیخلاف کسی لابی کا حصہ بننے نہیں جارہے۔ تنقید ہوتی ہے کہ بھارت کیساتھ تعلقات کیلئے ہم بے تاب ہیں۔ بھارت کیساتھ بھی ہماری پالیسی آزادی ہے۔ چیئرمین سینٹ کو اپنے رویے پر معافی مانگنی چاہیے وہ ان فٹ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا احتساب بے شک ہولیکن ابھی تک کوئی حکومت کے لوگوں کوئی بڑا کیس سامنے نہیں آیا ہے۔
علیمہ خان کا کیس بالکل مختلف ہے۔ انہوں نے ایک چھوٹا سا اپارٹمنٹ دبئی میں لے لیا ہے۔ علیمہ خان نے جرمانے دے دیا ہے اور اب انکا معاملہ ختم ہوگیا ہے۔ علیمہ آپا ایک بزنس وومن ہیں انکا ایکسپورٹ کا کام پرانا ہے۔ زلفی بخاری اور اعظم سواتی کے کوئی کسیز نہیں ہیں۔ اس طرح کے روزانہ جھگڑے ہوجاتے ہیں۔ شہباز شریف کو گرفتار اس لیے کیا کہ وہ ثبوتوں کو بگاڑ رہے تھے۔ اگر کسی کیخلاف ریفرنس فائل ہو تو مسئلہ ہوتا ہے۔ زرداری اور نواز شریف صاحب پہلے ہی مائنس ہوگئے ہیں۔ ان دونوں کے الیکشن بھی ختم ہوگئے ہیں۔ حالات تبدیل ہوجائیں تو اسٹریٹجی تبدیل ہوجاتی ہے۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ 100روز میں ہر چیز کرکے دکھائی ہے۔ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی اپوزیشن کے بغیر بھی بن جائے گی۔ شہباز شریف کو چیئرمین بنانا کیا جمہوری رویہ ہے۔ ملک میں پینے کا پانی نہیں اور میڈیا کو 40ارب کے اشتہار کیسے دیں۔ خادم حسین رضوی کیس پر قانونی کاروائی کی جائے گی۔
The post دبئی میں اربوں کی جائیدادیں، عمران خان کی بہن علیمہ خان دراصل کس چیز کا کاروبار کرتی ہیں اور کس بڑی کمپنی کی مالک ہیں؟ انتہائی چونکا دینے والی تفصیلات منظر عام پر آ گئیں appeared first on JavedCh.Com.

No comments:
Post a Comment